Suffering for Him - اُس کے لئے دکُھ اٹُھانا
یسوع کی صلیب اٹُھانا کا مطلب اس کی خاطر مسلسل نا انصافی
اور دکُھ اٹُھانا ہے۔ جب رومن حکومت نے یسوع کی صلیبی موت کی مزمت کی۔ لیکن اس کو
بھاری صلیب اٹُھانے پر مجبور کیا گیا۔ اس مقام کی طرف جہاں پر اس کو قتل کیا جانا
تھا۔ جس طرح یسوع نے جُلجتا کے مقام کے آخرسفر کے دوران کیا۔ یہ عمل مزمت کے
باوجود تکلیف دہ تھا۔ خُوش رہو اور خوُشی مناؤ، جب لوگ تم سے نفرت کریں، اور
دھُدکاریں،اور نا پاک کہیں، اور شیطان کے نام سے پکُاریں۔ اپنے پیارے یسوع کے نام
سے جو انسان بن کر اس دنیا میں اور خدا کا بیٹا ہے۔ یسوع کے شاگردوں کے ساتھ
بدسلوُکی ان کے عزم اور وفاداری کی وجہ سے ہوتی ہے ، کیونکہ وہ مبُارک ہیں۔ اس لئے
ہمیں بے انتہا خوُش ہونا چاہئے۔ جب ہم پر مسیح کے نام پر ظُلم و ستم ہو تو ہمارے
لئے آسمانی باپ کے پاس بڑا انعام ہے۔ متی
: 5: 10-12
[تصویر کے کاپی رائٹ Joshua Earl on Unsplash] |
مسلسل آزمائشوں میں وفادار رہنا، یسوع کی تقلید کرنا ہے۔ جس
طرح اس کے دشُمنوں نے اسے گالیاں دیں، اور صلیب کے دشُمن ان افراد کے ساتھ بدسلوکی
کرتے رہے۔ اس کے باوجود جو یسوع کی تعلیمات پر عمل کرنے کی ہمت کرتے ہیں یسوع
ناصری ان کے لئے زندہ مثال ہے۔
س کے زندہ ہونے کے بعد اس کے شاگرد اس کی تعلیمات کو دل سے
قبول کرتے رہے۔ جب پطرس کو سینھنڈرین کے سامنے لایا گیا۔ اور منادی بند کرنے کے
لئے کہا۔اس نے نفرت اور غصے کے سامنے جھُکنے کی بجائے وہ اپنے رستے چلا، اور اس کے
نام کی خاطر اپنی بے عزتی برداشت کرتا گیا۔ ایک اور موقع پر جب اس کو زلیل اور
رسُوا اور جیل میں ڈالا گیا۔ پال اور سیلاس نے رات بھراپنے جیل کے کمرے سے اس کے
لئے خدا کی حضُوری میں حمد و ثنا کی۔ کسی بھی موقع پر وہ ان تمام پر جو ان کو زلیل
اور رسُوا کرتے یا ظلُم و ستم کرتے ان کے لئے کبھی بھی لعنت نہیں مانگتے تھے۔
اعمال 5: 41 ، اعمال 16: 23-25
یسوع مسیح نے نا انصافی ، دکُھوں کے سفر کی ایک مثال پیش
کی۔ جیسا کہ یسعیاہ کے صحیفہ میں لکھا ہے۔ کہ خدا کا خآدم مظلوم اور مصیبت ذدہ
تھا۔ پھر بھی اس نے اپنی زبان نہ کھولی۔ نہ وہ رویا اور چلایا، اور نہ گلی کوُچوں
میں اس کی آواز کسی نے سنُی۔ یسوع ناصری نہ تو ٹوُٹا اور نہ سرکنڈے سے زخمی ہوا۔
یا سلُگتی ہوئی موم بتی کی طرح بھُجا۔ یسوع ناصری نہ پُرتشدد تھا اور نہ سیاسی اور
انقلابی تھا۔ یسعیاہ 53: 7
اس کی مثالوں پر اس کے پیچھے چلنا Following His
Examples
یسوع مسیح نے ہمیں حکم دیا ہے، کہ اپنے دشُمنوں سے پیار کرو
اور ان کے دُعا کرہ جو تم پر ظُلم و ستم کرتے ہیں۔ وہ ہی ایک راست باز شخص اس دنیا
میں آیا۔ اس نے سب کے لئے انرفرادی حقوق کی بات کی۔ وہ اس دنیا میں خدمت کرنے کے
لئے آیا اور اپنی جان دوسروں کے لئے قرُبان کر دی۔ اس نے اپنی جان بہت ساری دکُھ
اور مصیبتوں کے عوض دی۔ اس نے ان سب کے لئے مرنا مناسب سمجھا جو سب خدا کے دشُمن
تھے۔ یسوع مسیح کی زندگی پر عمل کرتے ہوئے کیسے ہم اظیم بنتے ہیں۔ متی 20: 28 ،
رومنز 5 : 10
جب مسلح جلوُس نے یسوع کو حراست میں لیا۔ تو پطرس نے تلوار
اپنی کمان سے نکالی اور سردار کاہن کے پادری کا دہنا کان اُڑا دیا۔ یسوع نے ان کی
امُید کے برعکس کیا۔ بھاگنے کی بجائے یا پطرس کے ساتھ مل کر اپنے حقُوﷺ پر بات
کرنے کی بجائے ، پطرس کو اپنی تلوار میان میں رکھنے کے لئے کہا۔ اور اس شخص کو شفا
دی جو جلُوس میں سب کے ساتھ اس کو گرفتار کرنے آیا تھا۔
یوحنا 18 : 10-12
اس کو سوال کئے گئے، مارا گیا، سردار کاہن کے پادریوں کے
سامنے۔ یسوع نے جواب میں کچھ نہ کہا۔ صلیب پر جان دیتے وقت اس نے اپنے باپ سے ان
کے لئے دعُا کی۔ اور کہا/" اے باپ ان کو معاف کر، کیونکہ یہ نہیں جانتے کہ
کیا کرتے ہیں" متی 27: 39 ، مرقس 15: 32 ، لوُقا 23: 34
مخالفت ایک ایسی چیز ہے جس کی یسوع کے شاگردوں کو ہمیشہ
توقع رکھنی چاہئے۔اس دنیا میں یسوع کے لئے دکُھ اٹُھانا ہمارے لئے باعثِ فخر بات
ہونی چاہئے۔ بلکہ خوُشی کی بات ہونی چاہئے نہ کہ غُصہ یا نا امُیدی کی۔
جو شخص یسوع کا سچا شاگرد ہے اس کو روزانہ اس کی صلیب
اٹُھانی چاہئے اور اس کے پیچھے چلنا چاہئے۔ جس طرح یسوع نے کیا۔ ایسا نہ کرنے سے
ہم سب اس کی بادشاہی کے لائق نہیں ٹھہریں گے۔ اس کی بادشاہی میں بڑا بننے کے لئے
ہمیں سب کا خادم بننا پڑے گا۔
صلیب کا مطلب ہے اپنے آپ سے اور اپنے حقوق سے انکار کرنا،
مسلسل دکُھ اور مصیتوں میں زندگی گزارنا جس کے لئے آپ کو اس دنیا میں بلُایا گیا
ہے۔ آصف کلیم جمیل پاکیستان
موازنہ کریں:
Opposition and Fulfillment مخالفت اور تکمیل - (یوحنا کی گرفتاری کے بعد یسوع مسیح نے منادی کا اعلان کر دیا۔ اس کی خدمت کی مخالفت کی پیسن گوئی کی۔)
- The Forerunner پیش رو - ("یوحنا بپتسمہ دینے والے نے مسیح کے لئے راہ تیار کی اور خدا کی بادشاہی کی خوشخبری دی")
- Suffering for Him - (To follow Jesus requires the willingness to suffer for his sake, and enduring persecution is the highest honor imaginable in his Kingdom)
Comments
Post a Comment